• پاکستان
  • انٹرنیشنل افیئرز
    • چین
    • سعودی عرب
    • انڈیا
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • دلچسپ
  • صحت
  • انٹرٹینمنٹ‎
  • کھیل
  • بزنس
  • مضامین
  • کتاب
  • کالمز
  • ادب
    • شاعری
  • دنیا و آخرت
  • انٹرویوز
  • مقبوضہ کشمیر
میاں طارق جاوید
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل افیئرز
    • چین
    • سعودی عرب
    • انڈیا
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • دلچسپ
  • صحت
  • انٹرٹینمنٹ‎
  • کھیل
  • بزنس
  • مضامین
  • کتاب
  • کالمز
  • ادب
    • شاعری
  • دنیا و آخرت
  • انٹرویوز
  • مقبوضہ کشمیر
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل افیئرز
    • چین
    • سعودی عرب
    • انڈیا
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • دلچسپ
  • صحت
  • انٹرٹینمنٹ‎
  • کھیل
  • بزنس
  • مضامین
  • کتاب
  • کالمز
  • ادب
    • شاعری
  • دنیا و آخرت
  • انٹرویوز
  • مقبوضہ کشمیر
No Result
View All Result
میاں طارق جاوید
No Result
View All Result
Home پاکستان

صدرمملکت کی اسٹیٹ لائف کو فوت شدہ پالیسی ہولڈرز کے لواحقین کو 7 لاکھ کے انشورنس کلیمز ادا کرنے کی ہدایت

Mian Tariq Javeed by Mian Tariq Javeed
مئی 27, 2022
in پاکستان
0
صدرمملکت کی اسٹیٹ لائف کو فوت شدہ پالیسی ہولڈرز کے لواحقین کو 7 لاکھ کے انشورنس کلیمز ادا کرنے کی ہدایت
0
SHARES
63
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی/اے پی پی) صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کو فوت شدہ پالیسی ہولڈرز کے لواحقین کو 7 لاکھ کے انشورنس کلیمز ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لائف انشورنس پالیسی لیتے وقت بیماری کی موجودگی کو ثابت کرنا انشورنس کمپنی کی ذمہ داری ہے۔
جمعہ کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدرمملکت نے کہا کہ انشورنس آرڈیننس 2000 ءکے مطابق انشورنس پالیسی حاصل کرنے کے 2 سال بعد پالیسی پر سوال نہیں اٹھایا جاسکتا۔ تفصیلات کے مطابق متوفی اظہر حسین اور مظہر حسین نے بالترتیب 6 لاکھ اور 1 لاکھ روپے کی لائف انشورنس پالیسیاں حاصل کی اور وفات کے بعد انشورنس کمپنی نے بیماریاں خفیہ رکھنے کی بنیاد پر لواحقین کو رقم کی ادائیگی سے انکار کردیا، انشورنس کمپنی نے انشورنس پالیسی لیتے وقت بیماری چھپانے کا الزام لگا کر لواحقین کو رقم دینے سے انکار کردیا تھا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ لائف انشورنس پالیسی لیتے وقت بیماری کی موجودگی کو ثابت کرنا انشورنس کمپنی کی ذمہ داری ہے، انشورنس کمپنی بیماری کی موجودگی کے حوالے سے ناقابل تردید ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہی، پالیسی ہولڈرز کی وفات کے بعد انشورنس کمپنی نے بیماریاں خفیہ رکھنے کی بنیاد پر لواحقین کو رقم کی ادائیگی سے انکار کردیا جس پر لواحقین نے انصاف کے حصول کے لیے وفاق محتسب سے رابطہ کیا۔محتسب نے معقول جواز کے بغیر ادائیگی نہ کرنے پر اسٹیٹ لائف کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔ وفاقی محتسب نے معاملہ حل کرنے، بلاتاخیر رقم ادا کرنے اور 30 دن کے اندر فیصلے پر عمل کا حکم دیا تھا تاہم انشورنس کمپنی نے دونوں فیصلوں کے خلاف صدر مملکت کو اپیل دائر کر دی تھی۔

صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزات پالیسی حاصل کرنے کے بعد کی بیماری سے متعلق ہیں ، قابل قبول نہیں، دونوں کیسز میں متوفی پالیسی ہولڈرز کو کمپنی کے فیلڈ افسران نے صحت مند قرار دیا تھا۔

صدر مملکت نے کہا کہ انشورنس آرڈیننس 2000 ءکے مطابق انشورنس پالیسی حاصل کرنے کے 2 سال بعد پالیسی پر سوال نہیں اٹھایا جاسکتا، انہوں نے انشورنس کمپنی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ 30 دنوں کے اندر حکم کی تعمیل کرے۔

پچھلی پوسٹ

وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں جاپان کے سفیر مٹسوہیرو واڈا کی ملاقات،

اگلی پوسٹ

کراچی والوں کیلئے بجلی کاایک جھٹکا،5 روپے فی یونٹ تک مہنگی

Mian Tariq Javeed

Mian Tariq Javeed

Next Post
کراچی والوں کیلئے بجلی کاایک جھٹکا،5 روپے فی یونٹ تک مہنگی

کراچی والوں کیلئے بجلی کاایک جھٹکا،5 روپے فی یونٹ تک مہنگی

زمرہ کے لحاظ سے براؤز کریں۔

  • پاکستان
  • انٹرنیشنل افیئرز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ‎
  • صحت
  • کھیل
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹرنیشنل افیئرز
  • پاکستان
  • بزنس
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ‎
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت
  • دلچسپ

© 2022 Develop by Newspaper