• پاکستان
  • انٹرنیشنل افیئرز
    • چین
    • سعودی عرب
    • انڈیا
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • دلچسپ
  • صحت
  • انٹرٹینمنٹ‎
  • کھیل
  • بزنس
  • مضامین
  • کتاب
  • کالمز
  • ادب
    • شاعری
  • دنیا و آخرت
  • انٹرویوز
  • مقبوضہ کشمیر
میاں طارق جاوید
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل افیئرز
    • چین
    • سعودی عرب
    • انڈیا
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • دلچسپ
  • صحت
  • انٹرٹینمنٹ‎
  • کھیل
  • بزنس
  • مضامین
  • کتاب
  • کالمز
  • ادب
    • شاعری
  • دنیا و آخرت
  • انٹرویوز
  • مقبوضہ کشمیر
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل افیئرز
    • چین
    • سعودی عرب
    • انڈیا
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • دلچسپ
  • صحت
  • انٹرٹینمنٹ‎
  • کھیل
  • بزنس
  • مضامین
  • کتاب
  • کالمز
  • ادب
    • شاعری
  • دنیا و آخرت
  • انٹرویوز
  • مقبوضہ کشمیر
No Result
View All Result
میاں طارق جاوید
No Result
View All Result
Home سائنس اور ٹیکنالوجی

انتہائی نایاب کیڑے کی نئی قسم دریافت

Mian Tariq Javeed by Mian Tariq Javeed
جنوری 31, 2022
in سائنس اور ٹیکنالوجی
0
انتہائی نایاب کیڑے کی نئی قسم دریافت
0
SHARES
5
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

کیمبرج شائر: 
برطانوی سائنسدانوں نے یوگینڈا کے گھنے جنگلات میں سبز پتوں پر رہنے والے انتہائی نایاب ٹڈے کی ایک نئی نوع (species) دریافت کرلی ہے جسے ’فلوجس کیبالینسس‘ (Phlogis kibalensis) کا نام دیا گیا ہے۔

یہ نوع اتنی نایاب ہے کہ اس سے ملتی جلتی نوع کا ٹڈا پہلی بار 1969 میں دیکھا گیا تھا۔

کیمبرج، برطانیہ میں اینجلیا رسکن یونیورسٹی کے ڈاکٹر ایلون ہیلڈن کی سربراہی میں یہ دریافت مغربی یوگینڈا کے ’کیبالی نیشنل پارک‘ میں ایک بارانی جنگل سے ہوئی ہے جس کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’زوٹیکسا‘ میں بیان کی گئی ہیں۔

ان تفصیلات سے پتا چلتا ہے کہ ٹڈے کی یہ نئی قسم چمک دار دھات جیسی دکھائی دیتی ہے جس کے سر اور اردگرد کی جگہ پر سفید دھبے نمایاں ہیں۔

یہ دوسرے ٹڈوں سے بہت چھوٹا ہے جس کی لمبائی عام گھریلو مکھی جتنی، یعنی صرف 6.5 ملی میٹر ہے۔ البتہ اس کی ٹانگوں اور پروں کی ساخت واضح طور پر ٹڈوں جیسی ہے۔

ان تمام خصوصیات کے علاوہ ’فلوجس کیبالینسس‘ کی اہم انفرادیت اس کے تولیدی اعضا ہیں جو خردبین سے دیکھنے پر چھوٹے چھوٹے پتوں کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔

تولیدی اعضا کی یہی ساخت، ٹڈوں کے ’فلوجس‘ خاندان کی دوسری انواع میں بھی دیکھی گئی ہے۔

ان ٹڈوں کی عمومی غذا پودوں کا رس (sap) ہے جسے یہ ان کے فلوئم (باریک شاخوں جیسی نالیوں) سے براہِ راست چوستے ہیں۔

جنگل میں رہنے والی مکڑیاں، بھنورے، جنگلی پروانے اور پرندے بھی ان کی تاک میں رہتے ہیں اور موقع ملتے ہی ان ٹڈوں کو ہڑپ کرجاتے ہیں۔

ڈاکٹر ایلون کا کہنا ہے کہ یوگینڈا میں بارانی جنگلات کی بے رحمانہ تباہی سے یہ ٹڈے اب صرف ایک چھوٹے سے علاقے میں محدود رہ گئے ہیں۔ انہیں یہ خدشہ بھی ہے کہ شاید اسی طرح کی دوسری نایاب انواع اپنے دریافت ہونے سے پہلے ہی مکمل ختم ہوگئی ہوں گی۔

پچھلی پوسٹ

چین کا ’راکٹ طیارہ‘ صرف 1 گھنٹے میں بیجنگ سے نیویارک پہنچ جائے گا

اگلی پوسٹ

خودکار روبوٹ سرجن نے چار کامیاب آپریشن کردیئے

Mian Tariq Javeed

Mian Tariq Javeed

Next Post
خودکار روبوٹ سرجن نے چار کامیاب آپریشن کردیئے

خودکار روبوٹ سرجن نے چار کامیاب آپریشن کردیئے

زمرہ کے لحاظ سے براؤز کریں۔

  • پاکستان
  • انٹرنیشنل افیئرز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ‎
  • صحت
  • کھیل
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹرنیشنل افیئرز
  • پاکستان
  • بزنس
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ‎
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت
  • دلچسپ

© 2022 Develop by Newspaper