ملتان(اآسٹاف رپورٹر)لیہ پورنو گرافی کیس کا ڈراپ سین متاثرہ خاتون خود پورن ویڈیو بناکر لوگوں کو بلیک میل کرنے لگی پولیس نے متاثرہ خاتون اور مرکزی ملزم کوگرفتار کرکے حوالات بند کردیا۔یاد رہے کہ 11 اگست کو لیہ کے رہائشی تجمل نامی شخص نے تھانہ سٹی کو درخواست دی تھی کہ اسکی بیٹی کرن کو 7 ملزمان ابرار،وسیم،سلیم اور نوید وغیرہ نے اجتماعی ذیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد میں کتے کے ساتھ اسکی پورن ویڈیو بنا کر وائرل کردی تھی ملزمان پورن ویڈیو بیرون ممالک فروخت کرتے ہیں۔واقعہ کا علم ہونے پر ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب احسان صادق نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے آر پی او ڈی جی خان چوہدری محمد سلیم کو ٹاسک دیا جس پر آر پی او ڈی جی خان نے ایس پی انوسٹی گیشن ربنواز تلہ کی سربراہی میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی ٹیم نے دو ملزمان ابرار اور شوکت کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کی تو دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ متاثرہ خاتون کرن جسکا اصل نام صائمہ فرحان ہے نے پہلے بھی کسی اور نام سے میانوالی اور تھانہ چوک اعظم لیہ میں اس قسم کے مقدمات درج کروائے ہوئے ہیں اور متاثرہ خاتون نے شاہ زیب عرف رانا وسیم سے شادی کی ہوئی ہے۔
پورنوگرافی میں استعمال ہونے والے کتے کو کرن کا خاوند شاہزیب خود چک نمبر 298/TDA سے اخلاق احمد سے لے کر اور واپس دے کر آیا اور شاہزیب نے پورنوگرافی کی ویڈیو بھی خود بنائی تاکہ بے گناہ لوگوں پر مقدمہ درج کرواکر ان سے بھاری رقوم بٹوری جاسکے۔پولیس نے پورنوگرافی کیلئے استعمال کیے جانے والے کتے کو برآمد کر کے کرن بی بی کو بھی گرفتار کرنے کے بعد حوالات جوڈیشل کروا دیا اور ملزم شاہزیب عرف رانا وسیم جو11 مقدمات میں ریکارڈ یافتہ تھا کو پولیس نے 18 اگست کو گرفتار کر لیاہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ مدعی مقدمہ صائمہ فرحان خود ملزمہ ہیں اس لیے پولیس نے سب انسپکٹر محمد اکرم کی مدعیت میں ملزمہ کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا ہے۔ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب ڈاکٹر احسان صادق نےجوائنٹ انوسٹی ٹیم کی بہترین کارکردگی پر تعریفی سرٹیفکیٹ اور نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔