ڈیرہ غازیخان(رپورٹ بخت کھوسہ)
محبت کا جھوٹے جال:
ڈیرہ غازیخان یونیورسٹی کی ایک اور طالبہ زیادتی کی بھینٹ چڑھ گئی، خفیہ وڈیو بنا کر اسے بلیک میل کر کے اسکی عزت تار تار کرنے کا انکشاف۔ 7 رکنی گروہ کے ملزمان مسلسل تین سال سے یونیورسٹی طالبہ (ک) کیساتھ زیادتی کرتے آ رہے ہیں، گروہ کے متعدد ملزمان نے اسے وقتا فوقتاً بلیک میل کرکے اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بھی بناتے رہے اور متعدد ملزمان ان کی سہولت کاری کا کام سر انجام دیتے آرہے ہیں، دوران زیادتی ملزمان وڈیوز بنا کر بلیک میل کر کے وڈیو ڈیلیٹ کرنے کے بہانے بلا کر بار بار زیادتی کرتے رہے۔ ملزمان نعمان میڈیکل سٹور میں بلا کر ان سے ٹیبلٹ لیکر زیادتی سے پہلے زبرستی کھلاتے رہے، نعمان میڈیکل سٹور کے جاوید اور ساجد ملک متاثرہ طالبہ سے یونیورسٹی کلاس فیلو سٹوڈنٹ سے دوستی کرانے اور پیش کرنے سمیت ان کے نمبر ڈیمانڈ کرتے رہے جبکہ کیری ڈرائیور جلیل چانڈیہ اور سمیع اللہ لنڈ عرف سمی، طاھر چانڈیہ
اور جاوید سمیت اسد اور عقدس عزت کے دشمن بن بیٹھے اور دن رات بلیک میل کر کے زندگی اجیرن بنا دی، متاثرہ طالبہ (ک) کو ذھنی مریضہ بنا دیا جبکہ ملزمان میں طاھر چانڈیہ، اسد، اور اقدس بنینظیر انکم سپوٹ کی ڈیواٸس کا کام کرتے ھیں، متاثرہ یونیورسٹی طالبہ (ک) نے وزیر اعلی، آئی جی پنجاب سمیت آر پی او ڈی جی خان اور ڈی پی او راجن پور سے جامپور کے رہائشی ملزمان کیخلاف سخت کاروائی کرکے انکی گرفتاری کا اپیل کرتے ہوئے بتایا کہ میں یونیورسٹی کی سٹوڈنٹ ہوں کچھ سال پہلے میں دیہات کے سکول میں پڑھاتی تھی تو وہاں کیری ڈرائیور جلیل احمد چانڈیہ نامی شخص نے مجھے محبت کے جھوٹے جال میں پھنسایا اور شادی کا کہا پھر ایک دن مجھے شنواری ہوٹل پر کھانا کھیلانے لے گیا، جہاں پر پہلے سے موجود اس کا دوست سمیع اللہ لنڈ بھی تھا اور کھانا کھانے کے دوران میری اکٹھے کھانا کھانے کی خفیہ طریقے سے ویڈیو بھی بنا لی اور مجھے اس ویڈیو کے ذریعے بلیک میل کرنے لگے میں نے ان کو بہت زیادہ منتیں کی کہ میری ویڈیو ڈلیٹ کر دیں ملزمان نے ملنے پہلے ملنے کی شرط پر وڈیو ڈیلیٹ کرنے کا وعدہ کیا اور مجبور ہو کر ملاقات کی تو الٹا ملزمان نے صرف زیادتی کی جبکہ دوران زیادتی بھی ایک اورخفیہ وڈیو بنا کر مزید بلیک میل کرنے شروع کر دیا مگر ان بلیک میل گروہ نے میری ایک نا سنی اور مجھے آئے روز بلیک میل کر کے جام پور بائی پاس کے نزدیک مکان سمیت مختلف جگہوں میں میرے ساتھ گن پوائنٹ پر زبردستی زیادتی کرتے رہے اور زیادتی کے دوران بھی خفیہ کیمروں کے ذریعے میری نازیبا ویڈیوز بناتے رہے اور مسلسل مجھے ویڈیوز کی بنا پر بلیک میل کر کے عرصہ 3سال تک میرے ساتھ زبردستی ظلم اور زیادتی کرتے رہے جب میں نے ان کوخدا رسول کے واسطے دیے کہ میری ویڈیوز ڈلیٹ کر دیں اور مجھے جینے کا موقع دیں تو سمیع اللہ لنڈ، جلیل چانڈیہ وغیرہ نے کہا کہ آپ یونیورسٹی کی اور لڑکی کے ساتھ ہماری دوستی کرا دو یا ان کو ہمارے پاس لے آوں تب ہم آپ کی ویڈیوز ڈلیٹ کر دیں گے اور اگر ہماری بات نہ مانی گئی تو ہم تمام ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیں گے اور تم کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہوگی یونیورسٹی سٹوڈنٹ مسماۃ (ک) نے بلیک میلروں کا منظم گروپ میں اسد،طاہر چانڈیہ، اقدس، ساجد ملک، جاوید نعمان میڈیکل سٹور والے سمیت سمیع اللہ لنڈ عرف سمی شامل ہیں اور نا ملنے کی صورت میں میری ویڈیوز کو میرے گھر والوں کے موبائل نمبر سمیت نیٹ پر وائرل کرنے کی دھمکیاں دیتے آ رہے ہیں اور گزشتہ ہفتے جب میں یونیورسٹی سے واپس ہاسٹل کی طرف جا رہی تھی تو مجھے سمیع اللہ لنڈ وغیرہ نے زبردستی اغوا کرنے کیلئے بائیک پر بیٹھانے کی کوشش کی میرے انکار پر مجھے جان سے مارنے، ویڈیوز وائرل کرنے اور قتل کرا دینے کی سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے لگے تحفظ فراہم کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔