پاکستان کے 25 سالہ ارشد ندیم نے کامن ویلتھ گیمز میں جیولن تھرو میں نہ صرف طلائی تمغہ جیت لیا ہے بلکہ 90.18 میٹر کی تھرو کے ساتھ کامن ویلتھ گیمز ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔گزشتہ برس ٹوکیو اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتنے والے نیرج چوپڑا نے اس سے کم فاصلے 87.58 میٹر دور جیولن پھینکا تھا۔ ارشد ندیم 84 اعشاریہ 62 میٹر فاصلے پر نیزہ پھینک کر پانچویں نمبر پر رہے تھے۔
ارشد جیولن تھرو میں 90 میٹر سے زیادہ کی تھرو کرنے والے پہلے جنوبی ایشیائی ایتھلیٹ بن گئے ہیں.
انہوں نے گھٹنے اور کہنی کی چوٹ سے تکلیف کے باوجود یہ کارنامہ انجام دیا۔
گزشتہ 60 برسوں میں کامن ویلتھ گیمز کے ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلوں میں پاکستان نے پہلا طلائی تمغہ جیتا ہے
اس سے پہلے 1954میں محمد اقبال نے ہیمر تھرو میں اور سنہ 1962 میں غلام رازق نے 120 گز ہرڈلز میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔
ارشد ندیم پہلے پاکستانی اتھلیٹ تھے جنہیں استحقاق کی بنا پر اولمپک گیمز میں شریک کیا گیا تھا. اس سے پہلے ہاکی ٹیم کے سوا پاکستان کا کوئی کھلاڑی /اتھلیٹ استحقاق پر اولمپکس میں شریک نہیں ہوا تھا. کئی اولمپئین بن چکے ہیں مگر انہیں صرف اس لئے وائلڈ کارڈ پر دعوت دی گئی تھی کہ ٹورنامنٹ میں پاکستان کا جھنڈا بھی شامل ہو.
ارشد ندیم کا تعلق میاں چنوں کے قریب واقع گاؤں چک نمبر 101-15 ایل سے ہے۔ ان کے والد راج مستری ہیں جنہوں نے اپنے بیٹے کی ہر قدم پر حوصلہ افزائی کی ۔ارشد ندیم چھٹی ساتویں جماعت میں تھے کہ ان کا شوق دیکھ کر ایک دن ان کے والد انہیں علاقے کے ممتاز اتھلیٹ اور ڈسٹرکٹ خانیوال ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے صدر رشید احمد ساقی کے پاس لے گئے اور کہا، "ارشد ندیم اب آپ کے حوالے ہے، یہ آپ کا بیٹا ہے” یوں ساقی صاحب نے ان کی ٹریننگ کی ذمہ داری سنبھال لی. ارشد ندیم کرکٹ کھیلتے تھے. اس کے علاوہ شاٹ پٹ، ڈسکس تھرو اور دوسرے ایونٹس میں بھی حصہ لیتے تھے لیکن انہوں نے ارشد کے دراز قد کو دیکھ کر اُنھیں جیولن تھرو کے لیے تیار کیا۔
ارشد ندیم کے موجودہ کوچ واپڈا سے تعلق رکھنے والے ایتھلیٹ فیاض حسین بخاری نے بتایا کہ دو سال پہلے ساؤتھ ایشین گیمز سے قبل اُن دونوں نے یہ عہد کر لیا تھا کہ اولمپکس میں وائلڈ کارڈ کے ذریعے نہیں جانا بلکہ کارکردگی سے کوالیفائی کرنا ہے۔
ارشد ندیم نے 2019 میں نیپال کے شہر کٹھمنڈو میں ہونے والے ساؤتھ ایشین گیمز میں 86 اعشاریہ 29 میٹرز دور نیزہ پھینک کر نہ صرف ساؤتھ ایشین گیمز کا نیا ریکارڈ قائم کیا تھا بلکہ اس کارکردگی کے بل پر وہ براہ راست ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں بھی کامیاب ہو گئے تھے۔
رشید احمد ساقی بتاتے ہیں ʹمیں نے ارشد ندیم کو ٹریننگ کے لیے پاکستان ایئر فورس بھیجا لیکن ایک ہفتے بعد ہی واپس بلا لیا۔ اس دوران پاکستان آرمی نے بھی ارشد ندیم میں دلچسپی لی بلکہ ایک دن آرمی کی گاڑی آئی اور اس میں موجود ایک کرنل صاحب میرا پوچھ رہے تھے۔
‘میں گھبرا گیا کہ کیا ماجرا ہے، لیکن جب اُنھوں نے ارشد ندیم کی بات کی تو میری جان میں جان آئی۔ کرنل صاحب بولے ارشد ندیم کو آرمی میں دے دیں ، لیکن میں نے انکار کر دیا۔ کرنل صاحب نے وجہ پوچھی تو میں نے بتایا کہ آپ لوگ اس کی ٹریننگ ملٹری انداز میں کریں گے۔ بہرحال اس کے بعد میں نے ارشد ندیم کو واپڈا کے ٹرائلز میں بھیجا جہاں وہ سلیکٹ ہو گئے۔
ارشد ندیم نے 2016 میں انڈیا کے شہر گوہاٹی میں منعقدہ ساؤتھ ایشین گیمز اور ویتنام میں ہونے والی ایشین جونیئر ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں کانسی کے تمغے جیتے۔
سنہ 2017 میں باکو میں ہونے والے اسلامک سالیڈیرٹی گیمز میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔ پھر 2018 میں جکارتہ میں ہونے والی ایشین گیمز میں کانسی کا تمغہ جیتا۔ اسی سال اُنھوں نے کامن ویلتھ گیمز میں آٹھویں پوزیشن حاصل کی۔اس کے بعد 2019 میں ارشد ندیم نے قطر میں ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے سولہویں پوزیشن حاصل کی اور 81 اعشاریہ 52 میٹرز کے ساتھ نیا قومی ریکارڈ بھی قائم کیا۔
ارشد ندیم نے 2019 میں نیپال کے شہر کٹھمنڈو میں ہونے والے ساؤتھ ایشین گیمز میں 86 اعشاریہ 29 میٹرز دور نیزہ پھینک کر نہ صرف ساؤتھ ایشین گیمز کا نیا ریکارڈ قائم کیا تھا بلکہ اس کارکردگی کے بل پر وہ براہ راست ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں بھی کامیاب ہو گئے تھے۔
ارشد ندیم کو ٹوکیو اولمپکس کی تیاری کے سلسلے میں ایران کے شہر مشہد میں ہونے والے مقابلے میں حصہ لینے کا موقع ملا جہاں اُنھوں نے نہ صرف گولڈ میڈل جیتا بلکہ 86 اعشاریہ 38 میٹرز دور نیزہ پھینک کر اپنا ہی قائم کردہ قومی ریکارڈ بہتر بنایا۔
ٹوکیو اولمپکس میں ارشد ندیم وہ کارکردگی تو نہ دکھا سکے جن کی ان سے امید کی جا رہی تھی اور وہ اس برس جیولن پھینکنے کی اپنی بہترین کارکردگی دوہرا نہ سکے اور فائنل مقابلے میں ان کی بہترین کوشش 84 اعشاریہ 62 میٹر رہی اور وہ پانچویں نمبر پر رہے تھے۔ارشد ندیم شادی شدہ ہیں ان کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔